۳۰ شهریور ۱۴۰۳ |۱۶ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 20, 2024
1

حوزہ/ نیویارک میں ایک مسلمان شخص پر حملے کے بعد پیر کو اس نسل پرستانہ جرم کی تحقیقات کے لیے فرد جرم عائد کی گئی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ میں ایک 34 سالہ شخص نے نیو یارک سٹی میں ایک مسلمان نوجوان پر حملہ کیا اور اسلام مخالف کلمات کہتے ہوئے اس کی توہین کی اور زد و کوب کیا۔

مینہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی نے اس بارے میں کہا کہ یہ واقعہ 5 اگست کو پیش آیا اور مشتبہ شخص کو تین دن بعد 8 اگست کو گرفتار کیا گیا۔

پیر 27 اگست کو اس واقعے کو انجام دینے والے مشتبہ شخص کے خلاف "نفرت انگیزی اور نسل پرستی" کے لیے فرد جرم عائد کی گئی، ملزم نے ابھی تک اس سلسلے میں کوئی جواب نہیں دیا ہے۔

غزہ جنگ کے آغاز اور فلسطینیوں پر صیہونی حکومت کے حملوں کے بعد انسانی حقوق کے کارکنوں نے امریکی مسلمانوں اور عربوں کے خلاف خطرات میں اضافے کے بارے میں خبردار کیا تھا۔

مینہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی نے مزید کہا کہ امریکی شخص نے ان پر حملہ صرف اس لیے کیا کیوں کہ وہ شخص مسلمان تھا ، اس نے اس مسلمان پر تھوک پھینکا اور نسل پرستانہ اور اسلام مخالف الفاظ کہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حملہ آور نے مسلمان کو ’دہشت گرد‘ کہا اور ’مسلمان مردہ باد‘ کا نعرہ لگاتے ہوئے اسے کئی بار مارا۔

امریکہ میں پہلے بھی اسلام فوبک حملے ہوتے رہے ہیں، گزشتہ اکتوبر میں الینوائے میں ایک چھ سالہ مسلمان لڑکے کی چاقو کے حملے میں موت ہو گئی، فروری میں ٹیکساس میں ایک اور مسلمان پر حملہ کیا گیا، نومبر میں ورمونٹ میں تین عرب طالب علموں کو گولی مار کر ہلاک کرنے کی کوشش کی گئی، اور مئی میں ایک 3 سالہ مسلم لڑکی کو ڈبونے کی کوشش کی کوشش کی گئی۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .